Roza:
Roza là một Ứng dụng Android Hồi giáo là sự kết hợp của Hadees về Roza (Ăn chay).
روزہ (اسلام)
آزاد دائرۃ المعارف ، ویکیپیڈیا سے
ب
روزہ اسلام کے 5 ارکان میں سے ایک ہے جسے عربی میں صوم کہتے ہیں۔ مسلمان اسلامی سال کے مقدس مہینے رمضان المبارک میں روزے رکھتے ہیں۔ روزے میں مسلمان صبح صادق سے غروب آفتاب تک کھانے اور پینے ، جبکہ میاں بیوی آپس میں جنسی تعلق سے باز رہتے ہیں۔ روزہ رکھنے کے لیے صبح ادق سے قبل انا کھایا جاتا ہے جسے سحری کہتے جس کے بعد نماز فجر ادا کی جاتی ہے جبکہ غروب اباکھ ااہے لفظ صوم کا مادہ ص ، و اور م ہے۔ لغت میں صوم کہتے ہیں کسی چیز سے رکانا۔ [1] اورشرعی اصطلاح میں ایک مخصوص طرز پر صبح ادق سے لے غروب شمس تک مخصوص شرائط اور نیت کے ساتھ اصطلاح پینے یک صوم صرف رمضان کے روزوں دلالت نہیں کرتا ہے بلکہ اس سے تمام طرح کے روزے اد ہیں۔روزے ا تو فرض عین فرض کفایہ ہوں گے جیسے ان کے روزے اس ا طرح روزے ا کفای ۔ یہ مسنون ہوں گے اور اس کی دو اقسام ہیں ؛ سنت مؤکدہ اور مستحب۔ یا نفل روزہ ہوگا۔ شریعت نے مخصوص اوقات روزہ رکھنے سے منع بھی کیا ہے جیسے یوم شک کا روزہ ، عید الفطر اور عید الاضحی کا روزہ۔
روزہ کی فرضیت اور ماہیت پر تمام عالم اسلام متفق ہے۔ یہ ایک عبادت ہے اور طلوح فجر سے غروب شمس تک نیت کے ساتھ کھانے پینے سے رک جانے کا نام ہے۔ ہر سال رمضان کا روزہ بالاجماع فرض ہے۔ یہ اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ رمضان کے روزوں کی بہت ساری فضیلتیں قرآن اور حدیث میں رواد ہوئی ہیں۔ رمضان کی راتوں کا قیام بھی بہت فضیلتیں رکھتا ہے۔ خصوصا اخیر عشرہ میں عبادت کی اہمیت اور ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آکری عشرہ میں ہی شب قدر آتی ہے۔ رمضان کے بعد اگلے ماہ شوال کا پہلا دن عید الفطر کہلاتا ہے جس میں صدقہ د ادا کیا جاتا ہے جو رمضان میں ہوئی کوتاہیوں کا کفارہ ہوتا ہے۔ یہ دن مسلمانوں میں خوشی و مسرت کا دن ہوتا ہے۔ اس دن نیکی کرنا ، صدقہ دینا ، سب سے دعا سلام کرنا اور خوش رہنا ہوتا ہے۔ رمضان کے روزے دوسری ہجری میں فرض ہوئے۔ اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا:
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامَُ
[2] اور فرمایا
فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ
[3] حدیث میں پیغمبر اسلام نے ارشاد فرمایا: «بني الإسلام على خمس» اور اس میں روزہ کا ذکر فرمایا ، یعنی اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ور اور رمضان ن ن ایک اور حدیث میں ہے کہ ایک اعرابی نے سوال کیا کہ شریعت کے اہم امور کیا ہیں تو آپ نے ایا کہ رمضان کے روزے ، اس نے ا ا آپ رمضان کا روزہ ہر سال فرض ہے تمام مسلمان عاقل بالغ پر۔ سفر یا مرض کی وجہ سے یہ معاف نہیں ہوتا ہے۔ اگر کوئی رمضان میں روزہ رکھنے پر قادر نہیں ہے تو جب قادر ہو گا تب قضا کرے گا۔ روزہ رکھنے کے لیے مسلمان ہونا اور عورت کا حیض و نفاس سے پاک ہونا ضروری ہے۔ فقہ میں روزہ سے متعلق مفصل احکام موجود ہیں۔ ان میں روزہ کے واجبات ، مستحبات ، مکروہات ، عید الفطر کے احکام ، نماز کے اوقات ، سحری فط افطار کے اوقات و احکام اور روزہ اوغیرہ حک حک
Rozy ki hadeesin